رام اللہ،3مئی(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی فوج کی جانب سے بیت المقدس کے شمال میں ایک فلسطینی نوجوان کے ہلاک کر دئے جانے کا اعلان کیا گیا جس نے خنجر سے حملے کی کوشش کی تھی۔تاہم جلد ہی قابض حکام نے اپنا اعلان واپس لے لیا کیوں کہ عرب خدوخال رکھنے والا 19 سالہ نوجوان دراصل مغربی کنارے کے ایک یہودی بستی میں رہنے والا اسرائیلی آبادکار تھا۔ایک جانب قابض فوج کے ہاتھوں یہودی آبادکار کے قتل کی کارروائی اسرائیلی حلقوں کے لیے بڑا دھچکا ہے تو دوسری جانب یہ اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں فلسطینی نوجوانوں کو موت کے گھاٹ اتارے جانے کی کارروائیوں کا پول بھی کھول رہی ہے جن کو عموما قابض فوج کے اہل کاروں پر خنجر زنی کی کوشش کے نام پر موت کی نیند سلا دیا جاتا ہے۔